یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے جمعرات کے روز اپنے افغان ہم منصب امیر خان متقی کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے اس دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی جو بدھ کو افغان وزارت خارجہ کی عمارت کے سامنے ہوا جس کے نتیجے میں متعدد افغان شہری اور وزارت خارجہ کے ملازمین ہلاک اور زخمی ہوئے۔
امیرعبداللہیان نے اس دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس دہشت گردی کے واقعے میں زخمی ہونے والوں کو جلد صحت یابی عطا فرمائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی خطے کے ممالک کا مشترکہ دشمن ہے جو اپنے استعماری مقاصد کی تکمیل کے لیے بے گناہ لوگوں کو قتل کرکے خطے کے ممالک پر تسلط جمانا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل جو کچھ کابل میں ہوا اور کچھ عرصہ قبل ملک کے جنوب مغرب میں واقع شہر شیراز میں شاہ چراغ کے مزار میں جو کچھ ہوا اس کی جڑیں ایک ہیں اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے ہماری ایک پالیسی ہونی چاہیے اور دہشت گردوںسے مقابلہ کرنے کے لیے اپنی تمام تر قوتوں سے تعاون کرنا چاہیے۔
متقی نے اپنی طرف سے اس رابطے کے لیے ایرانی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا اور دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان بھائی چارے اور دوستی کے رشتوں پر زور دیا۔
انہوں نے پڑوسی ممالک کے تعاون سے دہشت گردی کا فیصلہ کن مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز بدھ کو کابل میں افغان وزارت خارجہ کی عمارت کے سامنے دھماکہ ہوا تھا جس میں 3 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوئے تھے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
تہران، ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے افغان وزارت خارجہ کی عمارت کے سامنے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ دہشت گردی خطے کے ممالک کا مشترکہ دشمن ہے۔
متعلقہ خبریں
-
افغانستان کے حالیہ دہشت گردانہ واقعے کے متاثرین کے اہل خانہ سے ایرانی سفارت خانے کی تعزیت کا اظہار
تہران، ارنا - افغانستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے نے افغانستان کی وزارت خارجہ…
-
ایران نے افغانستان میں حالیہ دہشتگردانہ کاروائی کی سختی سے مذمت کی
تہران۔ ارنا۔ ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے افغانستان کی محکمہ خارجہ کے سامنے حالیہ دہشتگردانہ…
آپ کا تبصرہ